18 نومبر 2016 کو پوٹھوہار آرگنائزیشن فار ڈیویلپمنٹ ایڈووکیسی (PODA)، نارہ مغلاں، چکوال میں انٹرنیشنل وومن انٹرپرنیورشپ ڈے منایا گیا۔ اس تقریب کا مقصد خواتین انٹرپرنیورز کی حوصلہ افزائی کرنے والے لوگوں کو اکٹھا کرنا تھا تاکہ وہ ایسے طریقوں پر گفتگو کر سکیں جو پاکستان میں کاروباری خواتین کی ترقی کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں.
پوڈا کی ریجنل مینجر ناہیدہ عباسی نے پوڈا کی جانب سے کاروباری خواتین کے لئے ترتیب دیے گئے مختلف پروگراموں پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ پوڈا میں ہم انہیں تربیتی مواقع فراہم کرتے ہیں اور انھیں ایسے اداروں سے متعارف کرواتے ہیں جو ان کے کاروبار کو منافع بخش بنانے کے لئے مواقع فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوڈا کی کوششوں سے یہ خواتین اپنی مصنوعات پیش اور فروخت کر سکتی ہیں جس سے ان کے ماہانہ منافع میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس موقع پر عائشہ بی بی نے جو گھریلو باغبانی اور قدرتی فارمنگ کا کاروبار کرتی ہیں حاضرین سے اپنے تجربات کے بارے میں بات چیت کی۔ وہ کہتی ہیں کہ اپنا کاروبار شروع کرنے کے بعد میں خود کو بااختیار محسوس کرتی ہوں۔ میں جھوٹ نہیں بولوں گی یہ کام مشکل ضرور ہے جو اپنے ساتھ مشکلات بھی لاتا ہے لیکن آخرکار فائدہ ضرور پہنچاتا ہے۔ یہ آزادی اور بصیرت فراہم کرنے والا تجربہ ہے جو خواتین کو بااختیار، خود اعتماد اور خودمختار بناتا ہے۔ بااختیار خواتین دیگر خواتین کے لئے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیم اور شرح خواندگی بڑھانے میں بھی مدد فراہم کرتی ہیں۔
خوشحالی بینک سے فائدہ اٹھانے والی شگفتہ مظہر اور روبینہ طارق نذیر نے اپنے تجربات سے لوگوں کو آگاہ کیا۔ شگفتہ نے جو لائیو سٹاک کا کاروبار کرتی ہیں کہا کہ اس کاروبار نے نہ صرف پیسہ کمانے میں ان کی مدد کی ہے بلکہ ان کی زندگی کو ایک مقصد بھی دیا ہے۔ لائیوسٹاک کے کاروبار کی وجہ سے ہی وہ اپنے بچوں کو سکول بھیجنے اور ان کے اخراجات اٹھانے کے قابل ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں دوسری خواتین کے لئے ایک مثال قائم کر رہی ہوں کہ وہ بھی خود کما سکتی ہیں، اپنے خاندان کو تعلیم دے سکتی ہیں اور ایک خوشحالی زندگی بسر کر سکتی ہیں۔
تقریب کے بنیادی سپانسر کے طور پرخوشحالی بینک غربت کے خاتمے اور پاکستان میں ہر سماجی طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو بینک کی خدمات تک رسائی فراہم کرنے پر پختہ یقین رکھتا ہے۔ خوشحالی بینک کی بنیادی قدروں میں کم آمدنی والے گھرانوں کو چھوٹے قرضوں کے ذریعے بااختیار بنانا شامل ہے۔ خوشحالی بینک یقین رکھتا ہے کہ چھوٹے قرضے خواتین کے لئے ایک اہم ہتھیار ہیں جو کاروباری خواتین کو درپیش سب سے بڑی رکاوٹ سرمایے کے حصول کو دور کرنے میں مدد کر سکتے ہیں.
خوشحالی بینک گجر خان کے برانچ منیجر مدثر ایوب جنجوعہ نے بتایا کہ کس طرح کاروباری خواتین اور بینک مل کر کام کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوشحالی بینک کا مقصد پاکستان میں مالی شمولیت میں اضافہ کرنا ہے۔ ہمارا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا، غربت کم کرنا اور معیار زندگی بہتر بنانا ہے اور ہمارا پختہ یقین ہے کہ ان تمام مقاصد کے حصول کے لئے چھوٹے قرضے ایک طاقتور ہتھیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوشحالی بینک خواتین کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ ہمارے پاس آئیں اور مدد طالب کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کو سہولت اور سرمایہ دینے کے لئے تیار ہیں جو اپنا کاروبار شروع کرنے کا ارادہ رکھنے والی خواتین کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
چکوال کے ایگزیکٹیو ڈسٹرکٹ آفیسر ایگری کلچر عبدالستار نے قدرتی کاشتکاری میں حکومت کی دلچسپی اور سول سوسائیٹی کے اداروں اور نجی/ کاروباری شعبے کے ساتھ کام کرنے کی افادیت پر بات کی۔ انھوں نے کہا کہ سول سوسائیٹی اور نجی شعبہ ہمارے لیے بہت اہم ہیں اور ہم قدرتی کاشتکاری میں ان کے وسیع کردارکو سمجھتے ہیں۔ اس لیے ہم سول سوسائٹی کے ممبران اور نجی شعبے کے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ ہمارے پاس آئیں اور قدرتی کاشتکاری شروع کریں۔
اس تقریب کی خصوصیت زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والی خواتین کا اکھٹا ہونا تھا جس میں کاروباری خواتین، ہنرمند خواتین اور مختلف مواقع تلاش کرنے والی گھریلو خواتین شامل تھیں۔ خوشحالی بینک نے پوڈا (PODA) سنٹر کے پیشہ وارانہ تربیتی سیشن میں حصہ لینے والی خواتین کی سہولت کے لیے سلائی مشین کی میزیں اور اوورلاک والی مشین بھی تقسیم کی۔