خوشحالی بینک کی مجموعی حکمتِ عملی کے مطابق اسے پسماندہ علاقوں میں اپنے کردار اور برانڈ امیج کو مضبوط بنانا، تعلیم کو فروغ دینا اور اپنی سماجی کاروباری ذمہ داری کے تحت لوگوں کی تعلیمی اداروں تک رسائی کو بڑھانا ہے، یہی وجہ ہے کہ خوشحالی بینک نے 2005 میں اسکالرشپ اسکیم کا آغاز کیا تھا۔
اب تک 76,890,465 روپے مالیت کی مجموعی طور پر 332 اسکالرشپس دی جا چکی ہیں۔ یہ اسکالرشپس 30 ستمبر 2009 تک سندھ ، بلوچستان اور فاٹا کے ڈومیسائیل رکھنے والے طلباء کو دی گئیں جن میں 52,548,012 روپے مالیت کی 244 اسکالرشپس قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کو دی گئیں۔ ستمبر 2009 تک مجموعی طور پر 62 طلباء اب تک اپنی ڈگری مکمل کر چکے ہیں۔
اسکالرشپس دینے کے لیے میرٹ کی بنیاد پر اہلیت کا ایک شفاف معیار قائم کیا گیا ہے۔ الف) طالب علم کے لیے لازم ہے کہ اس کے پاس بلوچستان ، سندھ اور فاٹا کے کسی بھی دیہی علاقے کا ڈومیسائل ہو ب) طالب علم کے پاس ماسٹرز ڈگری کے لئے دو سالہ کل وقتی تعلیمی پروگرام یا بینکنگ اور فنانس کی پیشہ ورانہ فیلڈ میں بیچلرز ڈگری پروگرام میں داخلے کی آفر ہو ج) طالب علم یونیورسٹی/ ادارے کی مالی مدد کی پالیسی کے مطابق مالی مدد کا اہل ہو۔ طالب علم کے والدین/ سرپرست کی مجموعی سالانہ آمدنی 300,000 روپے (پاکستانی) سے زیادہ نہ ہو د) طالب علم کے لیے اسکالرشپ جاری رہنے کا دارومدار اس کے یونیورسٹی / ادارے کے تعلیمی قوائد کے مطابق مختلف اوقات میں کم ازکم تعلیمی کارکردگی برقرار رکھنے پر ہے.
اس اسکالرشپ میں یونیورسٹی کی ٹیوشن فیس، امتحانی فیس، کورس سے متعلق ضروری سامان/ کتب اور اس طرح کے دیگر اخراجات اور فیسیں (سوائے جرمانوں کے) شامل ہیں جن کا تعین یونیورسٹی مختلف اوقات میں کرتی ہے کہ یونیورسٹی کے تمام طلباء کو یہ اخراجات برداشت کرنا پڑیں گے، اس کے علاوہ یونیورسٹی کی جانب سے مقررکردہ شرح کے مطابق طعام وقیام کے اخراجات بھی اس میں شامل ہیں۔
خوشحالی بینک نے آٹھ یونیورسٹیوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کئے ہیں جن میں مندرجہ ذیل یونیورسٹیاں شامل ہیں لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) لاہور، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (IBA) کراچی، IBA سکھر، بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجنیئرنگ اینڈ مینجمنٹ (BUITEMS) کوئٹہ، شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (SZABIST) کراچی. انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز (IMS) حیات آباد پشاور، سٹی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی پشاور اور یونیورسٹی آف پشاور۔
اس عرصے کے دوران خوشحالی بینک کی اسکالرشپس کی تقسیم کے لیے 17 تقاریب منعقد ہو چکی ہیں۔ اسکالرشپس کی اکثر تقاریب کا ذکر پریس ریلیز کی صورت میں قومی اخبارات میں کیا گیا۔ ان میں سے کئی تقاریب کو نیوز بلیٹن کی صورت میں الیکٹرانک میڈیا میں بھی جگہ دی گئی۔ خوشحالی بینک کی اسکالرشپس 30 ستمبر 2009 کو اختتام کو پہنچنے والے ڈیولپنگ نان بینکایبل ٹیریٹریز فار فائننشل سروسز (Developing Non-Bankable Territories for Financial Services) منصوبے کا بھی حصہ تھیں۔