خوشحالیمائیکروفنانسبینک KMBL 2017 میں 10 نئی شاخیں اور 28 سروس سینٹر کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے. پاکستان کا سب سے بڑا اور پرانامائیکروفنانسبینک دیہی مارکیٹ اور پاکستان کے شمالی علاقوں میں توسیع کے ذریعے اپنی رسائی اور صارفین کی تعداد میں اضافے کا ارادہ رکھتا ہے.
10 نئی شاخیں زرعی شعبے اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی ضروریات کو پورا کریں گی. شاخیں کھولنے کے علاوہ KMBL سروس سینٹرز کے ذریعے دوردراز علاقوں کو جوڑ رہا ہے جو کہ دوردراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لئے رابطے کا کام کریں گے. اس توسیع کا مقصد چھوٹے کاشت کاروں کی برادریوں میں گروپ قرضہ جات کو بڑھانا ہے.
صارفین کی سہولت کے لئے تمام لیں دین جازکیش اور اومنی کے ذریعے کیا جائے گا. KMBL مل کر کام کرنے کے ذریعے اس ملک کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر یقین رکھتا ہے اور اس منصوبے کے لئے ٹیلی مواصلاتی کمنیوں کے ساتھ شراکت کے پیچھے بھی یہی خیال کارفرما ہے. توسیع کی منصوبہ بندی کے پیچھے محرک عنصر کے بارے میں بات کرتے ہوئےمائیکروفنانسکے صدر غالب نشتر نے کہا کہ مواقع ہمیں تحریک دیتے ہیں اور دوردراز اور شمالی مارکیٹوں میں وسیعصلاحیت موجود ہے جسے استعمال میں لایا گیا ہے.
"پاکستان کی ایک بڑیمشکل یہ بھی ہے کہ تمام کوششوں کے باوجود دیہی مارکیٹوں میں داخلہ بہت کم رہتا ہے لیکن ہمارا مقصد اپنی رسائی کو بڑھانا اور اپنے صارفین کے قریب جانا ہے. دیہی معیشت ذریعہ معاش میں اضافے اور غذائی تحفظ کو بہتر بنانے کی بہت زیادہ صلاحیت رکھتی ہے." انہوں نے مزید کہا کہ "بطور مارکیٹ لیڈر ہم محسوس کرتے ہیں کہ ہم پورے شعبے کی جانب سے ضرورت مند صارفین تک رسائی بڑھانے کے ذمہ دار ہیں."
خوشحالیمائیکروفنانسبینک کی ریٹیل کی سربراہ آمنہ حسن نے کہا کہ مقابلہ بھی اس ترقی میں تحریک دینے والا ایک عنصر ہے.
"اس سال کی توسیع کی حکمت عملی ایسے علاقوں تک پہنچنا ہے جہاں حریفوں کے لئے ہماری پیروی کرنا مشکل ہے. انہوں نے کہا کہ یہ توسیع ہمیں نئی مارکیٹوں اور صارفین کی بڑی تعداد تک پہنچنے میں مدد فراہم کرے گی."
دیہی مارکیٹوں کے علاوہ گلگت،بلتستان کا علاقہ بھی KMBL کی توجہ کا مرکز ہے. چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی ضروریات اس کا محرک ہیں. CPEC ہر روز شمالی علاقوں کے لوگوں کے لئے کاروبار کے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے جس کی وجہ سے بینک علاقے کی ضرورت بن گیا ہے.
مشکلات کے بارے میں بات کرتے ہوئے آمنہ حسن نے کہا کہ جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے رسائی اور نگرانی مشکل ہے."ہم ان مقامات سے ملازمین کی خدمات حاصل کر کے ان مشکلات پر قابو پانے کا ارادہ رکھتے ہیں. ہمارا عملہ جو دیہی علاقوں سے آیا ہے ہم انھیں واپس ان کے آبائی علاقوں میں بھیج دیں گے." انہوں نے کہا"اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دیہی اور شمالی علاقوں میں شاخیں صرف کاروبار میں معاونت نہیں کر رہیں بلکہ خطے میں روزگار کے مواقع بھی بہتر بنا رہی ہیں."
خوشحالیمائیکروفنانسبینک کی توسیع سٹیٹ بینک آف پاکستان کی مالیاتی شمولیت کے ایجنڈے کی حمایت کرتی ہے جس کا فوکس دوردراز علاقوں تک پہنچنا ہے. KMBL2017کے اختتام تک پاکستان میں اپنے نیٹ ورک کو 149 شاخوں تک توسیع دینے کا ارادہ رکھتا ہے.