چھٹے لیڈیزفنڈ ویمنز ایوارڈز فار پاکستان 2014 کی تقریب کا انعقاد موہٹہ پیلس میوزیم کراچی میں کیا گیا جس میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی تقریبا 400 بااثر خواتین اور کئی مشہور شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز کراچی میں قائم ریپبلک آف انڈونیشیا کی کونسلیٹ جنرل کے زیرِ انتظام انڈونیشین خیرمقدمی رقص سے کیا گیا۔ اس تقریب میں میزبانی کے فرائض فیصل قریشی نے انجام دیئے۔
اس تقریب کو داؤد گلوبل فاؤنڈیشن، خوشحالی بینک ، پائینیر سیمنٹ، پرائمس انویسٹمینٹ مینجمنٹ لمیٹڈ (IPO IMMF)، کراچی میں قائم ریپبلک آف انڈونیشیا کی کونسلیٹ جنرل وغیرہ کی جانب سےاسپانسر کیا گیا تھا۔ مہمانان خصوصی میں سندھ کی خواتین کی ترقی کی وزیر محترمہ روبینہ ایس قائم خانی کے علاوہ لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ جیتنے والی ڈاکٹر نفیس صادق (USAID) اور ثریا انور (ایس او ایس چلڈرنز ولیج) شامل تھیں۔
خوشحالی بینک آئڈل ایوارڈ جیتنے والوں میں اینتا ظفر اور اکبری جمن بھی شامل تھیں جنھوں نے حال ہی میں پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کی مہم کے دوران اپنی زندگیاں قربان کیں۔ ان کے ایوارڈ ان کے شوہر اور بچوں نے وصول کئے۔ پیپلز چوائس ایوارڈ جیتنے والوں میں ثمینہ بیگ بھی شامل تھیں جو پاکستان وومن آف دی ایئر تھیں، اینجی مارشل نے مومینٹم ایوارڈ اور خدیجہ بروہی نے ٹریل بلیزر ایوارڈ جیتا۔ لیڈیزفنڈ ایوارڈ آف کریج بعد از وفات پروین رحمان اور زہرہ شاہد حسین کو دیئے گئے۔
اس موقع پر آئڈل ایوارڈ کو اسپانسر کرنے والے خوشحالی بینک کے صدر محترم غالب نشتر نے ایک خصوصی پیغام میں کہا کہ "خوشحالی بینک آئڈل ایوارڈ ان مثالی خواتین کی پذیرائی ہے جنھوں نے کٹھن حالات کے باوجود کامیابی حاصل کی اور اپنے ملک کو سرخرو کیا. ہم لیڈیزفنڈ کے ان خواتین کی کامیابیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے مشن کی بھرپور حمایت کرتے ہیں جنھوں نے ایک مضبوط عورت کے طور پر معاشرے میں اپنا مقام بلند کیا اور ہم اس طرح کے اقدامات کی حمایت کو اپنے لئے ایک اعزاز سمجھتے ہیں۔ یہ اعلیٰ ایوارڈ حاصل کرنے والی خواتین ان دیگر خواتین کے لیے مشعل راہ ہیں جن کی کاوشوں کو آنے والے برسوں میں تسلیم کیا جائے گا۔''