اکستان کے پہلے مائیکرو فنانس بینک، خوشحالی بینک نے اپنے عملے کے لئے خون کا عطیہ دینے کی اہمیت کے موضوع پر ایک لیکچر کا اہتمام کیا. اس اقدام کا مقصد خون کا عطیہ دینے کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرنا تھا کہ یہ کیسے ایک سادہ، آسان اور سماجی لحاظ سے ذمہ دارانہ عمل ہے. ایسے پروگرام سماجی خدمات کے بارے میں شعور پیدا کرتے اور ان میں شرکت کو فروغ دیتے ہیں اور خوشحالی بینک کمیونٹی کو فائدہ پہنچانے کے نت نئے طریقے تلاش کرتا رہے گا.
آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف ٹرانسفیوین کے ڈپٹی کمانڈر کرنل ڈاکٹر نزہت مشاهد نے اپنے لیکچر میں کہا، "خون ایسے لوگوں کی زندگی بچانے کے لئے اہم ہے جنھیں بیماری یا چوٹ کی وجہ سے خون کی منتقلی کی ضرورت پڑتی ہے. سماجی بہبود کے لئے خون کا عطیہ دینے والے رضاکار ایک نعمت ہیں. ہمارے جیسے ممالک میں اسٹاک میں سپلائی محدود ہوتی ہے کیونکہ ڈونرز عام طور پر خاندان یا دوستوں کو ضرورت پڑنے پر (خصوصی عطیہ) خون دیتے ہیں. کچھ ڈونرز انسانی خدمت کے لئے بھی خون کا عطیہ دیتے ہیں.
جسم سے نکالے جانے والے خون کی مقدار عام طور پر پورے خون کا %5 ہوتی ہے. منتقل کیے جانے والے خون کے زیادہ تر اجزاء کی زندگی مختصر ہوتی ہے اس لئے مسلسل فراہمی کو برقرار رکھنا ایک مسئلہ ہے. یہی وجہ ہے کہ رضاکاروں کی مستقل ضرورت رہتی ہے اور ان کا خیرمقدم کیا جاتا ہے."
کوئی بھی صحتمند فرد خون کا عطیہ دے سکتا ہے. یہ ایک آسان اور مفت عمل ہے جس کا ایک فائدہ زندگی بچانا ہے. ایسی سرگرمیوں سے لوگوں میں شعور پیدا ہوتا ہے کہ ان کے تھوڑے سے وقت اور کوشش سے کتنی بھلائی ہو سکتی ہے. خون کے عطیات کی ضرورت ہمشہ رہتی ہے لہٰذا عوامی آگاہی میں اس خدمت کو اجاگر کرنا نہایت ضروری ہے.