بہاولپور کی رہائشی ارشاد بی بی اپنے مٹی کے برتنوں اور خوبصورت نقش و نگار والے مٹکوں کی بدولت علاقے میں شہرت اور عزت رکھتی ہے۔ اس کا کام نہ صرف مقامی قصبہ میں سراہا جاتا ہے بلکہ بہاولپور کے مرکزی شہر کے کئی ڈیلرز بھی اس کی مصنوعات کے خریدار ہیں. ارشاد بی بی ان خواتین کے لئے ایک مثال ہے جو اپنی آمدنی میں اضافے اور غربت سے نکلنے کے لیے اپنی ہنر استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
ارشاد بی بی اپنی کامیابی میں اپنے خاندان اور خوشحالی مائیکرو فنانس بینک کے کردار کو تسلیم کرتی ہے جس نے اسے ضرورت کے وقت مالی مدد فراہم کی۔ اپنے شوہر کی اچانک وفات کے بعد اپنی تین بیٹیوں کی کفالت کی ذمہ داری اس پر آ پڑی۔ ناخواندگی اور گھر سے باہر کسی بھی کام کا عملی تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے ارشاد بی بی کو ہر طرح کے اندیشے تھے لیکن اس نے اپنے مٹی کے برتن بنانے کے ہنر اور شوق کے ذریعے اپنے بچوں کی کفالت کا فیصلہ کر لیا.
جب اس نے مٹکے اور دوسرے برتن بنانے کا کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا تو اس کے خاندان نے اس خیال کو سراہا لیکن اسے عملی جامہ پہنانے کے لیے مشکل ترین کام سازوسامان اورخام مال خریدنے کے لیے ابتدائی مالی ذرائع کا بندوبست کرنا تھا۔ جب کئی رشتہ داروں نے اسے قرضہ دینے سے انکار کر دیا تو اس نے گاؤں کے ایک بزرگ کے مشورے پر قرض کی سہولت فراہم کرنے والے کسی بینک سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔ ایک ناخواندہ خاتون کے لیے بینک سے رابطہ کرنا بہت مشکل کام ہے کیونکہ قرضہ لینے کے طریقہءکار کو مشکل سمجھا جاتا ہے۔ لیکن اسے خوشی ہوئی کہ اس کے علاقے میں خوشحالی مائیکرو فنانس بینک نے نہ صرف اس کی قرض کی درخواست منظور کی بلکہ اسے کاروبار شروع کرنے کے پورے عمل کے دوران کاروباری مشاورت بھی فراہم کی جو خوشحالی بینک کے غربت کے خاتمے اور عورتوں کو خودمختار بنانے کے مشن کی عکاسی کرتا ہے.